اورکزئی میں شکار پر پابندی اخبارات تک محدود

اورکزئی کے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) محمد خالد نے ایک دو دن پہلے ایک نوٹیفیکشن جاری کرتے ہوئے کہا کہ ضلع اورکزئی میں تین ماہ تک ہر قسم کے شکار پر پابندی ہو گی۔

اور دلچسپ بات یہ ہے کہ پھر ایک دو دن بعد ڈی سی صاحب خود سنٹرل اورکزئی کے علاقے چھپر مشتی میں شکار کیلئے آتے اور اپنے نوٹیفیکشن کی پرخچے ہوا میں اڑاتے دکھائی دیتے ہیں۔

ٹرائبل پریس کے ساتھ اس حوالے سے گفتگو میں چھپر مشتی کے ایک مقامی فرد محمد نثار نے بتایا کہ چھپر مشتی میں ہر ہفتے ہنگو، کوہاٹ اور اورکزئی کے اعلی افسران شکار کرنے کیلئے آتے ہیں جس کی وجہ سے معصوم پرندوں کی نسل ختم ہو رہی ہے اور اس کے علاوہ ہوائی فائرنگ بھی کرتے ہیں جس کی وجہ سے معصوم بچے گھروں سے نہیں نکل سکتے اور اس کے ساتھ علاقے میں ہر ہفتے ایک، دو دن خوف وہراس کا سماں ہوتا ہے۔

ایک اور مقامی رہائشی محمد ساجد کا کہنا تھا کہ کوئی پوچھنے والا نہیں ہے کیونکہ ہر ایک، ایک دوسرے سے ملا ہوتا ہے، کوئی ایکشن نہیں لیا جاتا، ”ہم نے سٹیزن پورٹل پر بے شمار کمپلینٹس (شکایات) کیں لیکن کوئی پازیٹیو رسپانس نہیں ملا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر اس بار کوئی بھی شخص شکار کیلئے آیا تو ہم اختجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے کیونکہ ہماری فریاد کوئی سنتا نہیں تو ہمارے ساتھ آخری آپشن اختجاج ہے اور پھر ہم مجبوراً یہی کریں گے۔