خیبر پختونخوا : جماعت اسلامی نے جلسوں کا نیا سلسلہ شروع کرنیکا اعلان

امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ نااہل اور ناکام حکومت کے خلاف جماعت اسلامی کے احتجاج کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا اب دوسرے مرحلے کا آغاز ہوگا۔

دوسرے مرحلے میں نااہل اور ناکام حکومت کے خلاف مردان، خیبر، بٹگرام، ایبٹ آباد، اپر دیر اور چترال میں جلسے ہوں گے۔

27 دسمبر کو لکی مروت میں جنوبی اضلاع پر مشتمل جلسہ عام ہوگا جبکہ تحریک کا آخری جلسہ پشاور میں ہوگا۔ جلسوں کی تاریخوں کے تعین کے لئے کمیٹی بنادی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے صوبائی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں جماعت اسلامی کے صوبائی سیکرٹری جنرل عبدالواسع، نائب امراء مولانا محمد اسماعیل، نورالحق، ممبر صوبائی اسمبلی عنایت اللہ خان، مولانا تسلیم اقبال، ڈپٹی سیکرٹریز مولانا ہدایت اللہ، مولانا حنیف اللہ، شاہ حسین اور الخدمت فاؤنڈیشن کے صوبائی صدر خالد وقاص چمکنی شریک تھے۔

اجلاس میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے تمام شعبہ جات کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور مستقبل کے لئے منصوبہ بندی کی گئی۔

مشتاق خان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی تحفظ حرمت قرآن، تحفظ ناموس رسالت، تحفظ شعائر اسلام، بدترین مہنگائی، بے روزگاری اور بدامنی، خیبر پختونخوا کے حقوق بالخصوص این ایف سی ایوارڈ، پن بجلی کے خالص منافع سمیت بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لئے مہم چلا رہی ہے۔

کامیاب جلسوں کے انعقاد پر باجوڑ، بونیر، سوات اور لوئر دیر کی ضلعی قیادت، ارکان اور کارکنان کو خراج تحسین پیش کرتے اور ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

جماعت اسلامی نے اکیلے اپنے کارکنان اور قیادت کی کوششوں سے بھر پور اور کامیاب جلسے کئے۔  جماعت اسلامی عوام کی امیدوں کا مرکز ہے۔

سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لئے کوششیں جاری ہیں۔

ہم عوام کو بھی اس حوالے سے آگاہ کریں گے کہ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ان کا بنیادی حق ہے، بلدیاتی انتخابات منعقد نہ کرکے صوبائی حکومت عوام اور بلدیاتی اداروں کے 60 ارب روپے غصب کر رہی ہے۔

انہوں نے ضلعی امراء کو ہدایت کی کہ ویلج کونسل کی سطح پر خواتین، جے آئی یوتھ اور جماعت اسلامی کی تنظیم سازی کا سلسلہ جاری رکھیں اور اس کے نتیجے میں دسمبر اور جنوری میں ہر ضلع ایک ایک شمولیتی جلسے کا انعقاد یقینی بنائیں۔